مسلمانو ! حق و باطل کو پہچانو
(قسط اول)
از- شہزادۂ مفتیِ جاورہ حضرت علامہ مولانا محمد نوری رضا صاحب قادری علیہ الرحمہ پیلی بھیتی
وہابیت و دیوبندیت کا ترقی یافتہ نیوفیشن مذہب مودودیت
بنام جدید- جماعت اسلامی
نوجواں! اے نوجواں!! اے امت خیرالوریٰ
ہوش میں آ ! دیکھ تو !! کفر وضلالت کی گھٹا
عقائد اہلسنت
1) اہلسنت کے نزدیک مسئلہ قضاء و قدر جزوایمان ہے کیونکہ کلمہ میں داخل ہے۔
میں ایمان لایا اس بات پر کہ خیر و شر کی تقدیر خدا کی جانب سے ہے اور ایمان لایا میں موت بعد کے اٹھنے پر" تقدیر سے انکار کرنے والوں کو نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے اس امت کا مجوس بتایا (قرآن و حدیث)
2) اہلسنت کے نزدیک فرشتے اجسام نوری ہیں وہ اللہ کے معصوم بندے ہیں ہر قسم کے صغائرو کبائر سے پاک ہے وہ وہی کرتے ہیں جو اللہ حکم دیتا ہے۔اس کے حکم کے خلاف قصدا سہوا خطاء کچھ نہیں کرتے (قرآن عظیم) مشرکین کے دیوی دیوتا ان کے بت اور معبود ہیں مشرکین ان کو پوجتے ہیں حکم قرآن کے مطابق مشرکین اور ان کے بت جہنم کے ایندھن ہیں (قرآن عظیم)
3) اہلسنت کے نزدیک انبیاء و اولیاء و ملائکہ خدا کے باختیار بندے ہیں جیسے پانی برسانا ،رزق پہنچانا، مادہ کی پیٹ میں نر یا مادہ بچہ بنانا، موت دینا، وغیرہ انبیاء کو معجزے دیے جیسے
ناقۂ صالح، عصائے کلیم و ید بیضا اور حضرت عیسی کو مردے زندہ کرنے ما درذاد اندھے اور کوڑھی کو اچھا کرنے کا اختیار دیا اور ہمارے حضور علیہ و علیہم الصلاۃ و السلام کے معجزات بہت ہیں کرامات اولیاء جیسے مردے کو زندہ کرنا اندھے کو بینا کرنا وغیرہ حق ہیں یہ سب بے اختیار بے اخیار رعیت کیسے ہوسکتے ہیں کرامات اولیاء کا منکر گمراہ ہے۔
4) اہلسنت کے نزدیک قرآن کی تفسیر حدیث ہے اور حدیث کی شرح فقہ ہے جو اس سے بے نیاز ہو گا وہ گمراہی بلکہ کفروار تداد میں مبتلا ہوگا۔
5) عام طور پر سنت رسول کا ثبوت تو حدیثوں ہی سے ہوگا۔ حدیث کو چھوڑ کر سنت کیسے ثابت کی جاسکتی ہے حدیثوں کو چھوڑنا صراحتہ حکم قرآنی سے رو گردانی ہے۔
6) اہلسنت کے نزدیک زکوۃ فرض ہے اس کا منکر کافر ہے اور نہ دینے والا فاسق اور قتل کا مستحق اور ادا میں تاخیر کرنے والا گنہگار مردود الشہادۃ مگر اس کا روزہ ،نماز وغیرہ دوسرے اعمال حسنہ درست اور شرعا صحیح ہیں۔
عقائد مودودی
1) مودودیوں کا عقیدہ ہے کہ قضاو قدر پر ایمان کوئی ضروری نہیں ملاحظہ ہو لکھتے ہیں "میرے نزدیک مسئلہ قضا و قدر جزو ایمان نہیں ہے اور اس کی حیثیت ایک مسئلہ کی ہے۔ (رسالہ مسئلہ قضاءوقدر،صفحہ ١٣)
2) مودودیوں کے نزدیک (فرشتے اور دیوی دیوتا ایک ہی ہیں )ملاحظہ ہو، لکھتے ہیں "اسلامی اصطلاح میں جن کو فرشتہ کہتے ہیں ،وہ تقریبا وہی چیز ہے جس کو یونان اور ہندوستان وغیرہ ممالک کے مشرکین نے دیوی دیوتا قرار دیا ہے۔(تجدید احیاء دین، صفحہ ١٤)
3) مودودی کے نزدیک فرشتے اور انبیاء واولیاء سب کے سب قطعی بے ا ختیار رعیت ہیں ۔ ملاحظہ ہو" خدا کی سلطنت میں سب بے اختیار رعیت ہیں خواہ وہ فرشتے ہو یا انبیاء اولیاء۔(دستور جماعت اسلامی، صفحہ ٥)
4) مودودی فرقہ عام طور پر اسلامی مفکرین و محققین کے سرمایہ سے منکر ہے ملاحظہ ہو۔ اسلام میں ایک نشاۃ جدید کی ضرورت ہے پرانے اسلامی مفکرین و محققین کا سرمایہ اب کام نہیں دے سکتا۔(تنقیحات، صفحہ ١٥)
5) مودودی کے نزدیک حدیثیں بیکار ہوگئیں ملاحظہ ہو " قرآن اور سنت رسول کی تعلیم سب پر مقدم ہے مگر تفسیر وحدیث کے پرانے ذخیروں سے نہیں۔" (تنقیحات، صفحہ ١٢٦)
6) مودودی کے نزدیک زکوۃ نہ دینے والا کافر ہے۔ اور اس کا نماز روزہ حتی کہ کلمہ پڑھنا بھی بیکار ہے ۔ملاحظہ ہو "زکوۃ کے بغیر نماز روزہ اور ایمان کی شہادت سب بے کار ہیں ۔کسی کا بھی اعتبار نہیں کیا جا سکتا۔(خطبات صفحہ ١٢٧)
(مسلمانو! حق و باطل کو پہچانو قسط دوم ، صفحہ ٤)
No comments:
Post a Comment