async='async' crossorigin='anonymous' src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-6267723828905762'/> MASLAK E ALAHAZRAT ZINDABAAD

Saturday, June 4, 2022

Mahnama Hashmat Ziya Urdu (67)

 از-شہزادۂ اعلی حضرت مفتی اعظم ہند علامہ مصطفیٰ رضا خان علیہ الرحمۃ الرحمٰن


 یہ بے تہذیب و بے ادب مدعیان تہذیب و ادب، علماء پر بے تہذیبی کا الزام لگاتے ہیں اور بے ادبی کا منھ آتے ہیں کہ یہ لوگ گالیاں سناتے ہیں مخلوق خدا کو ناحق ستاتے ہیں۔ بہت سختیاں برتتے ہیں نہایت شدتیں کرتے ہیں ان کے اعتراض علماء ہی تک نہیں رہتے بلکہ اللّہ و رسول تک جاتے ہیں۔علماء ہی ان گندی گھنونی گالیوں سے ایذا نہیں پاتے بلکہ یہ کہہ کر اللّٰہ و رسول تک ایذا پہنچاتے ہیں۔ علماء کیا فرماتے ہیں جنھیں یہ گالیاں بتاتے ہیں بے تہذیبی ٹھہراتے ہیں، علماء تو وہی کہتے ہیں جو قرآن و حدیث انہیں سکھاتے ہیں۔ وہ اگر کافر کہتے ہیں تو اللّہ و رسول نے کافر فرمایا۔

فَاِ نَّ اللّٰهَ عَدُوٌّ لِّلْكٰفِرِيْنَ

تو اللّہ دشمن ہے کافروں کا۔


وہ فاسق کہتے ہیں تو قرآن نے فاسق فرمایا۔

وَاللّٰهُ لَا يَهۡدِى الۡقَوۡمَ الۡفٰسِقِيۡنَ

اور اللّہ فاسقوں کو راہ نہیں دیتا۔


وہ اگر ضال کہتے ہیں تو خدا نے فرمایا۔

غَيۡرِ الۡمَغۡضُوۡبِ عَلَيۡهِمۡ وَلَا الضَّآلِّيۡنَ

نہ اُن کا جن پر غضب ہوا اور نہ بہکے ہوؤں کا۔ 


وہ اگر منافق کہتے ہیں تو ان کے رب نے فرمایا۔

اَلۡمُنٰفِقُوۡنَ وَالۡمُنٰفِقٰتُ بَعۡضُهُمۡ مِّنۡۢ بَعۡضٍ‌ۘ يَاۡمُرُوۡنَ بِالۡمُنۡكَرِ وَيَنۡهَوۡنَ عَنِ الۡمَعۡرُوۡفِ

منافق مرد اور منافق عورتیں ایک تحصیل کے جٹے بٹے ہیں برائی کا حکم دیں اور بھلائی سے روکیں۔


 وہ اگر فاجر کہتے ہیں تو اللّہ نے فرمایا۔

 اولئک ھم الکفرۃ الفجرۃ

یہ وہی ہیں کافر بدکار۔


وہ اگر ملعون کہتے ہیں تو قرآن نے فرمایا۔

ولعنھم الله

اور اللّہ کی ان پر لعنت ہے۔


وہ اگر جھوٹا کہتے ہیں تو قرآن نے فرمایا۔

لعنة الله على الكاذبين

جھوٹوں پر اللّٰہ کی لعنت۔


وہ اگر ظالم کہتے ہیں تو قرآن میں آیا۔

اَلَا لَـعۡنَةُ اللّٰهِ عَلَى الظّٰلِمِيۡنَۙ

ارے ظالموں پر خدا کی لعنت۔


وہ اگر خائن کہتے ہیں تو قرآن میں ہے۔

وَأَنَّ ٱللَّهَ لَا يَهْدِى كَيْدَ ٱلْخَآئِنِينَ

اور اللّہ دغابازوں کا مکر نہیں چلنے دیتا۔


وہ اگر خائب و خاسر کہتے ہیں تو یہ بھی قرآن میں ہے۔

اُولٰٓٮِٕكَ هُمُ الۡخٰسِرُوۡنَ

وہی نقصان میں ہیں۔


وہ انہیں ناری جہنّمی بتاتے ہیں تو قرآن میں ہے۔

اُولٰٓٮِٕكَ اَصۡحٰبُ النَّارِ‌‌ۚ هُمۡ فِيۡهَا خٰلِدُوۡنَ

وہ دوزخ والے ہیں ان کو ہمیشہ اس میں رہنا ہے۔


 وہ اگر فریبی کہتے ہیں تو یہ بھی قرآن سے دکھا چکے ہیں وہ اگر مرتد کہتے ہیں تو اس کا پتہ بھی قرآن سے بتا چکے غرض وہ کیا ہے جو علماء اپنی طرف سے کہتے ہیں، وہ حکم شریعت بیان کرتے ہیں اس پر تو یہ شرار لئام جاہلان بد لگام یہ منھ زوریاں کرتے اور علماء پر بے تہذیبی بے ادبی اور تعصب و جہالت ضد و نفسانیت غرور تکبر کا الزام لگاتے ہیں۔ انہیں شریر النفس مفسد مسلمانوں میں تفریق کرنے والا ،بھائیوں میں پھوٹ ڈالنے والا بتاتے ہیں ان احکام شریعت کو گالیاں ٹھہراتے ہیں۔ اگر علماء وہ سب کچھ بھی اعلان کے ساتھ فرماتے جو کفار و منافقین کے لئے قرآن عظیم نے فرمایا اور جیسا کچھ انھیں بتایا تو معلوم نہیں یہ شریر النفس متعصب پیکر غرور مجسمۂ ضد و نفسانیت جہال بے خرد کیسا کچھ جامہ سے نکلتے  آپے سے باہر آتے قرآن نے انھیں سفیہ احمق بےوقوف بد عقل فرمایا۔

اَلَاۤ اِنَّهُمۡ هُمُ السُّفَهَآءُ وَلٰـكِنۡ لَّا يَعۡلَمُوۡنَ

سنتا ہے مگر وہی احمق ہیں مگر جانتے نہیں۔


وہ اگر انہیں مفسد کہتے ہیں تو اس قرآن نے انہیں مفسد فرمایا۔

اَلَا ۤ اِنَّهُمۡ هُمُ الۡمُفۡسِدُوۡنَ وَلٰـكِنۡ لَّا يَشۡعُرُوۡنَ

سنتا ہے وہی فسادی ہیں مگر انہیں شعور نہیں۔


قرآن نے انھیں جاہل بتایا۔

وَاَعۡرِضۡ عَنِ الۡجٰهِلِيۡنَ

اور جاہلوں سے منھ پھیر لو۔


سَلٰمٌ عَلَيۡكُمۡ لَا نَبۡتَغِى الۡجٰهِلِيۡنَ

بس تم پر سلام۔ ہم جاہلوں کے غرضی نہیں۔


قرآن نے انہیں گدھا بتایا۔

كَمَثَلِ الۡحِمَارِ يَحۡمِلُ اَسۡفَارًا‌

گدھے کی مثال ہے جو پیٹھ پر کتابیں اٹھائے۔


كَاَنَّهُمۡ حُمُرٌ مُّسۡتَنۡفِرَة ° فَرَّتۡ مِنۡ قَسۡوَرَةٍ

گویا وہ بھڑکے ہوئے گدھے ہوں کہ شیر سے بھاگے ہوں۔


قرآن نے انہیں کتا کہا۔

كمثل الكلب إن تحمل عليه يلهث أو تتركه يلهث

کتے کی طرح ہے تو اس پر حملہ کرے تو زبان نکالے اور چھوڑ دے تو زبان نکا لے۔


بلکہ کُتّے سوار سے بھی زیادہ بدتر فرمایا۔

 ؕ اُولٰۤٮِٕكَ كَالۡاَنۡعَامِ بَلۡ هُمۡ اَضَلُّ‌ ؕ

وہ چوپایوں کی طرح ہیں بلکہ ان سے بڑھ کر گمراہ ۔


 اُولٰٓٮِٕكَ هُمۡ شَرُّ الۡبَرِيَّةِ

وہی تمام مخلوق میں بدتر ہیں 


بحمد اللہ تعالٰی کلام اپنے منتہی کو پہونچا اور ظاہر و باہر ہوا کہ یہ علماء کو بے تہذیب و بے ادب بتانے والے خود سخت بے تہذیب اور نہایت بے ادب ہیں۔ ولا حول ولا قوۃ الاباللہ العلی العظیم۔


علمائے کرام عربی"تخلقوا باخلاق اللّٰہ"۔ پر عامل ہیں اور اخلاق  الہیہ سے شدّت علی الکفار ہے اس لئے وہ اپنے محبوب رحمۃ للعالمین صلی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلم و علی سائرالانبیاءالمرسلین و آلہِ و صحبہ اجمعین کو اس کا حکم فرماتا ہے کہ ارشاد کرتا ہے۔


يٰۤاَيُّهَا النَّبِىُّ جَاهِدِ الۡكُفَّارَ وَالۡمُنٰفِقِيۡنَ وَاغۡلُظۡ عَلَيۡهِمۡ‌ؕ

اے نبی جہاد فرماؤ کافروں اور منافقین سے اور ان پر سختی کرو درشتی برتو۔


اور اسی شدّت علی الکفار کی بنا پر اپنے محبوب صلی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلم کے محبوب جانثار خادموں مسلمانوں کو سرا ہتا ہے کہ فرماتا ہے۔

محَمَّدٌ رَّسُولُ اللَّهِ ۚ وَالَّذِينَ مَعَهُ أَشِدَّاءُ عَلَى الْكُفَّارِ رُحَمَاءُ بَيْنَهُمْ

محمد صلی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلم اور ان کے ساتھی کفار پر سخت اور آپس میں ایک دوسرے پر مہربان ہیں۔


اس لئے حضور صلی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلم نے اپنے غلاموں کو حکم فرمایا۔


نہ اُن کے ساتھ کھاؤ پیو نہ ان کے ساتھ بیٹھو اٹھو نہ ان کے ساتھ شادی بیاہ کرو۔ وہ جب مریض ہوں تو ان کی عیادت نہ کرو، مرجائیں تو ان کے جنازے پر نہ جاؤ۔ نہ ان کے جنازے کی نماز پڑھو نہ ان کے ساتھ نماز پڑھو، ان سے بچو انہیی دور کرو کہ وہ کہیں تم کو گمراہ نہ کر دیں کہیں وہ تمہیں فتنہ میں نہ ڈال دیں۔


بلکہ اسی لئے خود قرآن عظیم میں ارشاد ہوا۔

وَاِمَّا يُنۡسِيَنَّكَ الشَّيۡطٰنُ فَلَا تَقۡعُدۡ بَعۡدَ الذِّكۡرٰى مَعَ الۡقَوۡمِ الظّٰلِمِيۡنَ

اور اگر تجھے شیطان بھلا دے تو یاد آنے پر کافروں کے پاس نہ بیٹھو۔


وَلَا تَرۡكَنُوۡۤا اِلَى الَّذِيۡنَ ظَلَمُوۡا فَتَمَسَّكُمُ النَّارُۙ

کافروں کی طرف ادنی میل بھی نہ کرو کہ تمہیں آگ چھوئے گی۔


اسی شدّت علی الکفار کی بنا پر فرمایا۔

لَا تَجِدُ قَوۡمًا يُّؤۡمِنُوۡنَ بِاللّٰهِ وَالۡيَوۡمِ الۡاٰخِرِ يُوَآدُّوۡنَ مَنۡ حَآدَّ اللّٰهَ وَرَسُوۡلَهٗ وَلَوۡ كَانُوۡۤا اٰبَآءَهُمۡ اَوۡ اَبۡنَآءَهُمۡ اَوۡ اِخۡوَانَهُمۡ اَوۡ عَشِيۡرَتَهُمۡ‌ؕ

تم نہ پاؤگے ان لوگوں کو جو اللّہ اور قیامت پر ایمان لائے کہ محبت کرتے ہوں اس سے جس نے اللّہ و رسول سے لڑائی کی اگرچہ ان کے باپ دادا یا بیٹے پوتے یا کنبے کے لوگ ہوں۔


اگر اس قسم کی آیات و احادیث لکھوں تو دفتر درکار ہے اور مد نظر اختصار ہے اور ہے یہ۔ کہ ع در خانہ اگر کس سات یک حرف بس ست۔ اور معاند کے لئے اوراق سماوات و ارض کے شواہد نا کافی۔ غرض اتنا تو بفضلہ تعالٰی ہر ادنی عقل والے پر روشن ہو گیا کہ علماء کرام متخلق باخلاق اللّٰہ المنان ہیں۔ ہر طرح اس کے اور اس کے رسول کے تابع فرمان ہیں۔ اور یہ ان کے دشمن اعدائے دین و مذہب و متبع خطوات شیطان ہیں ۔والعیاذ باللہ تعالٰی۔


(فتاویٰ مصطفویہ شریف، صفحہ ٦١٤)